Monday 16 December 2013

۔دوسری صدی کے منافقین(جنہیں غلات کہا جاتا ہے) نے امام سجاد کی ذات کو بھی مسک کر کے ایک سوالیہ نشان بنایا-مختار ابن ابی عبیدہ ثقفی امام ھسین کے خون کے بہانے اپنی انتقامی تھریک کو شرعی بنانے کیلے امام سجاد سے متوسل ہوا-لیکن امام نے اپنی حیات میں اپنے جد بزرگوار اپنے والد عزیز اور چچا کے ساتھ ان دھقوکہ بازوں کی بے وفائی کو مد نظر رکھتے ہوئے مختار کے جال میں نہیں پھنسے۔اس نے محمد بن حنفیہ کو ساتھ ملانے کی کوشش کی لیکن وہ آسانی سے تسلیم نہیں ہوئے تھے تاہم ان کا نام استعمال کر کے اپنی تحریک کا شرعی جواز بنانے کا کچھ نسخہ مل گیا تھا-غرض امام سجاد عبد اللہ بن زبیر اور مختار بن ابی عبیدہ ثقفی دونوں سے دور ایک خاموش غیر جانبدار زندگی گزارنے پر اصرار کرتے تھے۔66لیکن غالیوں نے  ان کے قابوآنے سے مایوس ہونے کے بعد ان کو عورتوں کی صفت سے نوازا اور یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ مردوں پر رونا ان کا کام ہے۔انہوں نے کہا کہ امام سجاد چالیس سال تک مسلسل اپنے باپ جوانان بنی ہاشم انصار کی شہادت پر روتے رہے یہاں تک آپ تاریخ انسانیت کے پانچ رونے والوں میں سے ایک قرار پائے-غالیوں کی یہ نئی تحریک یا گمراہ کرنے کا طریقہ بہت موثر ہے،اگر چہ رونا کسی قسم کے درد کی نہ دوا ہے نہ کسی مشکل کا یہ حل ہے بلکہ یہ مشکلات میں مزید اضافہ کا سبب بنتی ہے۔رونے والوں کو ساتھ لے کر کسی بھی وقت کامیابی سے ہم کنار نہیں ہو سکتے۔یہی وجہ ہے جب جنگ بدر میں مسلمان لشکر کے ہاتھوں مشرکین نے کاری ضربت کھائی تو واپسی پر اکابرین قریش نے اپنی عورتوں کو اپنے مقتولین پر رونے سے منع کیا تاکہ جذبات ٹھنڈے نہ ہو جائیں رونے والا جب روتا ہے تو اس کو سکون ملتا ہے کبھی اپنے رونے سے خوش ہوتا ہے۔اس لحاظ سے مجالس میں زیادہ رلانے والے کے حق میں دعائے خیر کرتے ہیں اور اس کو داد دیتے ہیں۔غالیوں نے تنہا امام سجاد کو رونے والا قرقر نہیں دیا بلکہ آپ کے نام سے پوری امت کو ہمیشہ کیلے رونے پر ہی گامزن کیا بلکہ آج تو بڑے  بڑے علماء حضرات اس کا فلسفہ بیان کرتے ہیں۔کہتے ہیں رونا ایک سیاسی عمل ہے اور کامیابی کے حصول کا بڑا وسیلہ ہے۔دنیا میں بڑی سے بڑی جنگیں لڑی گئی ہیں وسائل جنگ افراد جنگ دقیق نقشہ بندی سے جنگ میں کامیابی حاصل کی جاتی ہے۔یہ رونے والے چودہ سو سال سے رو رہے ہیں لیکن ابھی تک نہ کوئی جنگ جیتی ہے نہ دشمنان پر غلبہ حاصل کیا ہے۔ اسی رلانے کیلے ان پڑھ جھوٹے افسانہ ساز کہانیساز،شبیہ سازوں کے محتاج ہیں جہاں رونا ہوگا وہاں شجاعت شہامت ناپید ہوتی ہے۔اس حوالے سے دیکھیں تو غلات دشمنان امام سجاد کے ساتھ دشمنان ملت شیعہ ہیں کہ انہوں نے انہیں صرف رونے کا تحفہ دیا ہے۔66

No comments:

Post a Comment