Monday 16 December 2013

اہل بیت سے محبت کی وجوہات کے اس وقت اور بھی مظاہر ہیں جنہیں ہم قارئین کی خدمت میں ایک فہرست کی صورت میں پیش کرتے ہیں:
1-یہ ذوات نبی کریم کے وارث امنت ہیں۔ 2-یہ ذوات ہماری ہدایت و رہبری کرتے ہیں۔ 3- مرکز و مصدر علوم-فزکس کیمسٹری انگریزی زبان جانتے ہیں۔
ہمیں رزق اور نوکریاں دلاتے ہیں۔
ہمارے ہاں مدعیان دوستی اہل بیت رکھنے  اور رکھوانےوالے والوں کی منطق مذکورہ ان تین وجوہات سے خالی نہیں

1-اہل بیت سے دوستی یعنی ان کے دشمنوں سے انتقام لینے اور انہیں صفحہ ہستی سے مٹانے والے ہیں جیسے مختار ابن ابی عبید اللہ ثقفی مدعی نبوت اقتدار پرست سے دوستی۔۔
2- اہل بیت سے دوستی یعنی ابو مسلم خراسانی سے دوستی ہے۔تاتاریوں ،مغلوں اور صفویوں سے دوستی ہے۔
3-اہل بیت سے دوستی یعنی بنی عباس اور فاطمیوں کے ملحدین حکمرانوں سے دوستی ہے۔
4-اہل بیت سے دوستی یعنی بادشاہان آل بویہ صفوی یا قاچاری سے دوستی ہے اس طرح مسلمان ملکوں میں کفر و الحاد سوشلیزم سیکولرزم پرویزیت،اشاعت فحشاء اور عام مسلمانون کی نظر میں  منفور حکمران مقتدر افراد سے دوستی ہے جو انہیں سہولتیں دیتے ہیں۔
5-اہل بیت سے دوستی یعنی سیکولرزم سے دوستی ہے۔
6- اہل بیت سے دوستی یعنی کمیونسٹ سے دوستی ہے۔
7- اہل بیت سے دوستی یعنی دوسرے کے خانہ و آشیانے کو ویران برباد کنے کی اجازت دے کر اپنے لئے تحفظات حاصل کرنا ہے۔
8-خلفاء مسلمین کو سب و شتم کا نشانہ بنانا ہے۔
9- مسلمانوں کی ضد میں غیر مسلمون سے دوستی کرنا-
10-اٹھتے بیٹھتے ایک دوسرے سے ملتے وقت یا علی مدد کہنا۔
11- آئمہ طاہرین کے روضوں کے گرد طواف کرنا اور گڑگڑا کر حاجتیں طلب کرنا۔
12-جعلی قبروں پر بڑی بری عمارتیں کھڑی کرنا۔
13-ہر مردے کی نماز جنازے میں نوحہ خوانی سینہ کوبی کرنا اور غنا سے بدتر کفر و شرک پر مبنی قصائد بوا شاہ عباس بلتستانی پڑھنا-
14-مدائح و مراثی کے نام سے آئمہ طاہرین سے منسوب جھوٹے قصے کہانیاں غزلیں منسوب کرنا۔
15-توسل کے نام سے بتوں سے حاجتین منگوانا۔
16-اہل بیت سے دوستی کے بہانے کیسانیت نصیریت غلو پھیلانا ہے۔
17-جس دن اپنے پر ظلم ہو تو چیخ و پکار بلند ہو جاتی ہے لیکن جس دن مسلمانوں پر مصیبت پڑتی ہے تو چپ ہو جاتے ہیں۔
  یہی تقاضائے دوستی اہل بیت ہیں؟؟
صفحہ 23


No comments:

Post a Comment