Monday 16 December 2013

علی شرف الدین کا دفاع,

"میری عزیزوں سے گزارش ہے کہ میرے خلاف برسر پیکار لوگوں سے کہا جائے اگر انہون نے آپ کے حق مین کوتاہی کی ہے تو آپ انہیں بخش دیں کیا آپ نہین چاہیں گے کہ خدا آپ کی غلطیون سے درگزر کرے۔
الا تحبون ان یغفراللہ لکم۔کیا تم نہیں چاہتے کہ خدا تمہارے قصور معاف فرمادے۔(نور 22)
میں اپنی نوبت میں تمام دوستون اور عزیز و اقرب سے اپنی تقصیرات کے لئے طالب عفو و بخشش ہوں۔اسی طرح ان کی طرف سے میرے بارے میں کوئی لغزش سرزد ہوئی ہو تو انہین معاف کرتا ہون ساتھ ہی خداوند متعال سے مغفرت کا خواستگار ہون۔اور اسلام و مسلمین کی سربلندی اور عزت کے ساتھ اسلام پر مرنے کی دعا کا طالب ہون۔"

(کتاب محمد ؐمصطفی صفحہ 737 از علامہ سید علی شرف الدین موسوی شگری بلتستانی)

No comments:

Post a Comment