Monday 16 December 2013


اگر 12(اماموں) کو اس لحاظ سے تسلیم کرتے ہیں  کہ اس سے اوپر ہونے میں کوئی حرج نہیں لیکن یہ تسلسل 11 کے بعد ہی منقطع ہوا ہے۔ دوسری طرف امامت کیلے معصوم اور منصوص من اللہ کا نظریہ انتہائی حیران کن عقیدہ ہے کیونکہ اس سے ختم نبوت کو ایک بڑا دھچکا لگتا ہے۔یہاں ختم نبوت اور تسلسل امامت معصوم میں کیسے ہم آہنگی پیدا کریں گے۔جب کہ قرآن کریم کی اس آیت میں حجت کے بعد کتم ہونے کا اعلان کیا اسی طرھ نہج البلاغہ میں حجت اور وحی دونوں کے نبی کریم کے بعد ختم ہونے کا تذکرہ ہے۔

امامت انسانی معاشرےکے تمام شعبے علمی دفاعی عبادات صنعت تک کے لئے ناگزیر ہے لہذا اس کو منصوص کے ذریعے چند افراد تک محدود و محصود نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ایسا کرنے سے یہ  سودمند نہیں ہوگی لہذا قرآن کریم اور سنت نبی کریم ص میں یہ حق ہر اس عبد(بندہ)  کو دیا گیا ہے کہ وہ اس منصب کے لئے سعی و کوشش کرے تاکہ امت میں ایسے افراد کی قلت اور بحران پیدا نہ ہونے پائے مثلا میدان علم میں اس کے تمام شعبوں مین صدق و صداقت گوئی کا مظاہرہ صدق و تقوی عمل صالح تعلیم و تعلم جہاد و دفاع قضاوت امامت جمعہ و جماعت سے لے کر قضاوت ہر زمانے ہر جگہ ہر سمت و گروہ کیلے ضروری ہے لہذا سورہ مبارکہ فرقان کی آیت 74 میں ہر مسلمان کو درگاہ الہی سے اپنے عمل کے علاوہ یہ دعا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
والذین یقولون ربنا ھب لنا من ازواجنا و ذریاتنا قرۃ اعین واجعلنا للمتقین اماما۔

No comments:

Post a Comment