Monday 16 December 2013

تکفیری گروہ

تکفیری گروہ

آپ "اور دیگر عمائدین کا تکرار اور اصرار ہے ہمارا کسی فرقے سے کوئی اختلاف نہین ،ہمارا اختلاف صرف گروہ سے ہے۔یہ گروہ سب کو کافر کہتے ہیں ۔یہان پر آپ اور دیگر عمائدین سے سوال ہے اس وقت اس ملک میں کون تکفیری ہے اور کون سا فرقہ اس تکفیری گروہ سے بچا ہوا ہے۔سب سے پہلے جس نے دوسرون کو کافر کہنے کا فتوی دیا ہے،وہ بریلوی ہیں اس ھوالے سے آپ اھمد رضا خان صاھب کے فتویٰ دیکھ سکتے ہیں جب کہ ان سے آپ کا اتحاد ہے۔
دوسرے نمبر پر آپ ہیں آپ نے امامت کو اصول دین مین شامل کیا،پھر اس کے منکر کو کافر کہتے ہین اور بحث و گفتگو کرنے والے کو منافق کہتے ہیں۔
تیسرے نمبر پر وہابی آتے ہیں جو اپنے علاوہ سب کو کافر کہتے ہیں۔سلفی تو ہر حدیث میں ڈنڈا رکھتے ہیں جو اس کو نہیں مانتا،اسے کافر کہتے ہیں۔

آپ جن کو کافر نہیں کہتے اور جن سے اتحاد کرنا چاہتے ہیں وہ اس ملک کے سیکولر اور الحادی فکر رکھنے والے ہیں۔آپ کہتے ہیں شیعہ اور بریلوی ایک ہیں اور آپس میں ان کا اتحاد بھی ہے۔یہ بات بھی غلط ہے کیوں کہ آپ کے پاس کسی بریلوی سے اتحاد نہیں بلکہ آپ کے اتحادی قادری،بی بی اور تحریک انصاف ہیں جو سب سیکولر ہیں،جن کے پاس کوئی مذہب نہیں اور وہ اتحاد کی بات کرتے ہیں۔
اگر آپ کسی کو قرآن و سنت نبی کی دعوت دیں تو آپ کو کوئی بھی کافر نہیں کہے گا۔لیکن آپ کو قرآن و سنت پیغمبر کی دعوت سے چڑ ہے ان سے دور بھاگتے ہین ۔جب بھی قرآن و سنت نبی کی بات ہوتی ہے تو آپ اور آپ کے علماء چیخ اٹھتے ہیں کہتے ہیں قرآن کو سب سے پہلے عمر نے اٹھایا تھا،قرآن تو کسی کو سمجھ ہی نہیں آسکتا ہے، اور سنت کی بات پر بھی آپ چڑتے ہیں۔حقیقت میں اس وقت کوئی بھی فرقہ ایک دوسرے کو کافر گرداننے سے محفوظ نہیں۔سب قرآن و سنت کو چھور کر اپنا مصدر جعفر صادق ابو حنیفہ اور امام مالک و حنبل وغیرہ کو بنائے ہوئے ہیں۔حالانکہ قرآن و سنت میں ان کے قول کے حجت ہونے کا کوئی حکم نہین ہے۔اگر آپ سب قرآن و سنت کو اپنا مصدر قرار دے دیں تو یہ تکفیر خود بخود ختم ہو جائے گی۔"

(دارالثقافہ سے عروۃ الوثقی،علامہ سید علی شرف الدین موسوی بلتستانی)

No comments:

Post a Comment